کیسر خان قیس
میں نے الفت کی پر کوئی سازش نہ کی
تو نے مجھ تک کیوں آنے کی گردش نہ کی
کوئی آنکھوں میں تیرے سوا ہی نہیں
غم زدہ تھا میں تو نے کیوں بارش نہ کی
میں رہا جس طرح بھی رہا تیرا ہوں
گھر کسی کے بھی ہم نے رہائش نہ کی
اب نہیں ہے محبت کی خواہش مجھے
کیوں مجھے پانے کی تو نے کوشش نہ کی
رو ئے ہم تیری یادوں میں ہیں رات بھر
صبح غم کی کسی سے نمائش نہ کی
غزل- کیسر خان قیس

غزل- کیسر خان قیس

کیسر خان قیس
میں نے الفت کی پر کوئی سازش نہ کی
تو نے مجھ تک کیوں آنے کی گردش نہ کی
کوئی آنکھوں میں تیرے سوا ہی نہیں
غم زدہ تھا میں تو نے کیوں بارش نہ کی
میں رہا جس طرح بھی رہا تیرا ہوں
گھر کسی کے بھی ہم نے رہائش نہ کی
اب نہیں ہے محبت کی خواہش مجھے
کیوں مجھے پانے کی تو نے کوشش نہ کی
رو ئے ہم تیری یادوں میں ہیں رات بھر
صبح غم کی کسی سے نمائش نہ کی