اردو زبان : سپریم کورٹ کی عدل گستری
احمد وکیل علیمیؔ
ہے اذعان ِ دستورہند آج باقی
مسلماں نہ ہندو کی اردو زباں ہے
دکھایا عدالت نے وہ آئینہ جب
پشیماں ہوئی آج نفرت بہت ہی
ہیں ہندی و اردو زبان اس وطن کی
حصارِ تعصب میں جب تک رہو گے
سبب ہے طمانچہ ندامت کا کھایا
رکھو نشّہئِ طاقتِ اقتدار اب
سبھی کچھ نہیں دست ِ نفرت میں بھائی
وطن میں عدالت ہے زندہ ابھی بھی
ہے میراث اردو زباں اس وطن کی
کرو گے الگ کیسے دونوں بہن کو
ہے اردو زباں کا ابھی راج باقی
کہ ہندی و اردو سے ہندوستاں ہے
لگے انگلی دانتوں تلے کاٹنے سب
جو اغیار ِ اردو نے کھائی ہے منہ کی
ہیں دونوں ہی زینت ہمارے چمن کی
دلوںسے اُترکر بھی تب تک رہو گے
تعصب دِکھا کربھی کیا تم نے پایا
عدالت کے ہاتھوں میں ہے اختیار اب
تجھے کس نے تعلیم ِ نفرت پڑھائی
وطن میں صحافت ہے زندہ ابھی بھی
ہے ہندی زباں جیسے زینت چمن کی
الگ ہونے دیں گے نہ ان دو کزن کو
ززز