جنگ نیوز ڈیسک
سرینگر، 19 مئی: ایک آر ٹی آئی کے ذریعے حاصل کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2019 سے لے کر اب تک کشمیر میں 92 لاکھ سے زائد سیاحوں نے وادی کا دورہ کیا، جن میں 1.4 لاکھ غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
آر ٹی آئی کارکن ایم ایم شجاع کی جانب سے دائر کردہ درخواست کے جواب میں حاصل شدہ معلومات سے معلوم ہوا کہ کووڈ-19 کے باعث 2020 میں سیاحتی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں اور صرف 41000 سے زائد سیاح ہی وادی پہنچے، تاہم بعد میں اس شعبے میں زبردست بحالی دیکھنے کو ملی۔
سال 2024 میں سب سے زیادہ تقریباً 30 لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا رخ کیا، جن میں 43654 غیر ملکی بھی شامل تھے۔ اس عرصے میں گھریلو سیاحت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا — 2019 میں65.5لاکھ سے بڑھ کر 2024 میں 29.4 لاکھ۔
محکمہ سیاحت نے 2019 سے اب تک مختلف املاک کو آؤٹ سورس کرنے کے ذریعے19.6کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی، جبکہ جی-20 ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ اور دیگر عالمی تقریبات پر45.1کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے گئے تاکہ کشمیر کو عالمی سیاحتی نقشے پر اجاگر کیا جا سکے۔
سیاحوں کی گنتی زیادہ تر سرینگر ہوائی اڈے اور ہائی وے چیک پوائنٹس پر سیاحتی پولیس کے ذریعے دستی طور پر کی جاتی ہے۔
محکمہ سیاحت کا کہنا ہے کہ بہتر بنیادی ڈھانچے، مؤثر تشہیری مہمات اور بین الاقوامی تقریبات نے کشمیر کو عالمی سیاحتی مرکز بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اس پیش رفت سے وادی کی معیشت اور شناخت کو تقویت ملی ہے۔